نحمیا 13:19-25 UGV

19 مَیں نے حکم دیا کہ جمعہ کو یروشلم کے دروازے شام کے اُس وقت بند کئے جائیں جب دروازے سایوں میں ڈوب جائیں، اور کہ وہ سبت کے پورے دن بند رہیں۔ سبت کے اختتام تک اُنہیں کھولنے کی اجازت نہیں تھی۔ مَیں نے اپنے کچھ لوگوں کو دروازوں پر کھڑا بھی کیا تاکہ کوئی بھی اپنا سامان سبت کے دن شہر میں نہ لائے۔

20 یہ دیکھ کر تاجروں اور بیچنے والوں نے کئی مرتبہ سبت کی رات شہر سے باہر گزاری اور وہاں اپنا مال بیچنے کی کوشش کی۔

21 تب مَیں نے اُنہیں تنبیہ کی، ”آپ سبت کی رات کیوں فصیل کے پاس گزارتے ہیں؟ اگر آپ دوبارہ ایسا کریں تو آپ کو حوالۂ پولیس کیا جائے گا۔“ اُس وقت سے وہ سبت کے دن آنے سے باز آئے۔

22 لاویوں کو مَیں نے حکم دیا کہ اپنے آپ کو پاک صاف کر کے شہر کے دروازوں کی پہرا داری کریں تاکہ اب سے سبت کا دن مخصوص و مُقدّس رہے۔اے میرے خدا، مجھے اِس نیکی کے باعث یاد کر کے اپنی عظیم شفقت کے مطابق مجھ پر مہربانی کر۔

23 اُس وقت مجھے یہ بھی معلوم ہوا کہ بہت سے یہودی مردوں کی شادی اشدود، عمون اور موآب کی عورتوں سے ہوئی ہے۔

24 اُن کے آدھے بچے صرف اشدود کی زبان یا کوئی اَور غیرملکی زبان بول لیتے تھے۔ ہماری زبان سے وہ ناواقف ہی تھے۔

25 تب مَیں نے اُنہیں جھڑکا اور اُن پر لعنت بھیجی۔ بعض ایک کے بال نوچ نوچ کر مَیں نے اُن کی پٹائی کی۔ مَیں نے اُنہیں اللہ کی قَسم کھلانے پر مجبور کیا کہ ہم اپنے بیٹے بیٹیوں کی شادی غیرملکیوں سے نہیں کرائیں گے۔