11 تم پر افسوس جو صبح سویرے اُٹھ کر شراب کے پیچھے پڑ جاتے اور رات بھر مَے پی پی کر مست ہو جاتے ہو۔
12 تمہاری ضیافتوں میں کتنی رونق ہوتی ہے! تمہارے مہمان مَے پی پی کر سرود، ستار، دف اور بانسری کی سُریلی آوازوں سے اپنا دل بہلاتے ہیں۔ لیکن افسوس، تمہیں خیال تک نہیں آتا کہ رب کیا کر رہا ہے۔ جو کچھ رب کے ہاتھوں ہو رہا ہے اُس کا تم لحاظ ہی نہیں کرتے۔
13 اِسی لئے میری قوم جلاوطن ہو جائے گی، کیونکہ وہ سمجھ سے خالی ہے۔ اُس کے بڑے افسر بھوکے مر یں گے، اور عوام پیاس کے مارے سوکھ جائیں گے۔
14 پاتال نے اپنا منہ پھاڑ کر کھولا ہے تاکہ قوم کی تمام شان و شوکت، شور شرابہ، ہنگامہ اور شادمان افراد اُس کے گلے میں اُتر جائیں۔
15 انسان کو پست کر کے خاک میں ملایا جائے گا، اور مغرور کی آنکھیں نیچی ہو جائیں گی۔
16 لیکن رب الافواج کی عدالت اُس کی عظمت دکھائے گی، اور قدوس خدا کی راستی ظاہر کرے گی کہ وہ قدوس ہے۔
17 اُن دنوں میں لیلے اور موٹی تازی بھیڑیں جلاوطنوں کے کھنڈرات میں یوں چریں گی جس طرح اپنی چراگاہوں میں۔