احبار 27:27-33 URD

27 پر اگر وہ کِسی ناپاک جانور کا پہلوٹھا ہو تو وہ شخص تیری ٹھہرائی ہُوئی قِیمت کا پانچواں حِصّہ قِیمت میں اَور مِلا کر اُس کا فِدیہ دے اور اُسے چُھڑائے اور اگر اُس کا فِدیہ نہ دِیا جائے تو وہ تیری ٹھہرائی ہُوئی قِیمت پر بیچا جائے۔

28 تَو بھی کوئی مخصُوص کی ہُوئی چِیز جِسے کوئی شخص اپنے سارے مال میں سے خُداوند کے لِئے مخصُوص کرے خواہ وہ اُس کا آدمی یا جانور یا مورُوثی زمِین ہو بیچی نہ جائے اور نہ اُس کا فِدیہ دِیا جائے ۔ ہر ایک مخصُوص کی ہُوئی چِیز خُداوند کے لِئے نِہایت پاک ہے۔

29 اگر آدمِیوں میں سے کوئی مخصُوص کِیا جائے تو اُس کا فِدیہ نہ دِیا جائے ۔ وہ ضرُور جان سے مارا جائے۔

30 اور زمِین کی پَیداوار کی ساری دَہ یکی خواہ وہ زمِین کے بِیج کی یا درخت کے پَھل کی ہو خُداوند کی ہے اور خُداوند کے لِئے پاک ہے۔

31 اور اگر کوئی اپنی دَہ یکی میں سے کُچھ چُھڑانا چاہے تو وہ اُس کا پانچواں حِصّہ اُس میں اَور مِلا کر اُسے چُھڑائے۔

32 اور گائے بَیل اور بھیڑ بکری یا جو جانور چرواہے کی لاٹھی کے نِیچے سے گُذرتا ہو اُن کی دَہ یکی یعنی دس پِیچھے ایک ایک جانور خُداوند کے لِئے پاک ٹھہرے۔

33 کوئی اُس کی دیکھ بھال نہ کرے کہ وہ اچھّا ہے یا بُرا ہے اور نہ اُسے بدلے اور اگر کہِیں کوئی اُسے بدلے تو وہ اصل اور بدل دونوں کے دونوں مُقدّس ٹھہریں اور اُس کا فِدیہ بھی نہ دِیا جائے۔