20 کچھ فریسیوں نے عیسیٰ سے پوچھا، ”اللہ کی بادشاہی کب آئے گی؟“ اُس نے جواب دیا، ”اللہ کی بادشاہی یوں نہیں آ رہی کہ اُسے ظاہری نشانوں سے پہچانا جائے۔
21 لوگ یہ بھی نہیں کہہ سکیں گے، ’وہ یہاں ہے‘ یا ’وہ وہاں ہے‘ کیونکہ اللہ کی بادشاہی تمہارے درمیان ہے۔“
22 پھر اُس نے اپنے شاگردوں سے کہا، ”ایسے دن آئیں گے کہ تم ابنِ آدم کا کم از کم ایک دن دیکھنے کی تمنا کرو گے، لیکن نہیں دیکھو گے۔
23 لوگ تم کو بتائیں گے، ’وہ وہاں ہے‘ یا ’وہ یہاں ہے۔‘ لیکن مت جانا اور اُن کے پیچھے نہ لگنا۔
24 کیونکہ جب ابنِ آدم کا دن آئے گا تو وہ بجلی کی مانند ہو گا جس کی چمک آسمان کو ایک سرے سے لے کر دوسرے سرے تک روشن کر دیتی ہے۔
25 لیکن پہلے لازم ہے کہ وہ بہت دُکھ اُٹھائے اور اِس نسل کے ہاتھوں رد کیا جائے۔
26 جب ابنِ آدم کا وقت آئے گا تو حالات نوح کے دنوں جیسے ہوں گے۔