31 آسمان و زمین تو جاتے رہیں گے، لیکن میری باتیں ہمیشہ تک قائم رہیں گی۔
32 لیکن کسی کو بھی علم نہیں کہ یہ کس دن یا کون سی گھڑی رونما ہو گا۔ آسمان کے فرشتوں اور فرزند کو بھی علم نہیں بلکہ صرف باپ کو۔
33 چنانچہ خبردار اور چوکنے رہو! کیونکہ تم کو نہیں معلوم کہ یہ وقت کب آئے گا۔
34 ابنِ آدم کی آمد اُس آدمی سے مطابقت رکھتی ہے جسے کسی سفر پر جانا تھا۔ گھر چھوڑتے وقت اُس نے اپنے نوکروں کو انتظام چلانے کا اختیار دے کر ہر ایک کو اُس کی اپنی ذمہ داری سونپ دی۔ دربان کو اُس نے حکم دیا کہ وہ چوکس رہے۔
35 تم بھی اِسی طرح چوکس رہو، کیونکہ تم نہیں جانتے کہ گھر کا مالک کب واپس آئے گا، شام کو، آدھی رات کو، مرغ کے بانگ دیتے یا پَو پھٹتے وقت۔
36 ایسا نہ ہو کہ وہ اچانک آ کر تم کو سوتے پائے۔
37 یہ بات مَیں نہ صرف تم کو بلکہ سب کو بتاتا ہوں، چوکس رہو!“