8 ایک قوم دوسری کے خلاف اُٹھ کھڑی ہو گی اور ایک بادشاہی دوسری کے خلاف۔ جگہ جگہ زلزلے آئیں گے، کال پڑیں گے۔ لیکن یہ صرف دردِ زہ کی ابتدا ہی ہو گی۔
9 تم خود خبردار رہو۔ تم کو مقامی عدالتوں کے حوالے کر دیا جائے گا اور لوگ یہودی عبادت خانوں میں تمہیں کوڑے لگوائیں گے۔ میری خاطر تمہیں حکمرانوں اور بادشاہوں کے سامنے پیش کیا جائے گا۔ یوں تم اُنہیں میری گواہی دو گے۔
10 لازم ہے کہ آخرت سے پہلے اللہ کی خوش خبری تمام اقوام کو سنائی جائے۔
11 لیکن جب لوگ تم کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کریں گے تو یہ سوچتے سوچتے پریشان نہ ہو جانا کہ مَیں کیا کہوں۔ بس وہی کچھ کہنا جو اللہ تمہیں اُس وقت بتائے گا۔ کیونکہ اُس وقت تم نہیں بلکہ روح القدس بولنے والا ہو گا۔
12 بھائی اپنے بھائی کو اور باپ اپنے بچے کو موت کے حوالے کر دے گا۔ بچے اپنے والدین کے خلاف کھڑے ہو کر اُنہیں قتل کروائیں گے۔
13 سب تم سے نفرت کریں گے، اِس لئے کہ تم میرے پیروکار ہو۔ لیکن جو آخر تک قائم رہے گا اُسے نجات ملے گی۔
14 ایک دن آئے گا جب تم وہاں جہاں اُسے نہیں ہونا چاہئے وہ کچھ کھڑا دیکھو گے جو بےحرمتی اور تباہی کا باعث ہے۔“ (قاری اِس پر دھیان دے!) ”اُس وقت یہودیہ کے رہنے والے بھاگ کر پہاڑی علاقے میں پناہ لیں۔