8 لیکن ایسے دانے بھی تھے جو زرخیز زمین میں گرے۔ وہاں وہ پھوٹ نکلے اور بڑھتے بڑھتے تیس گُنا، ساٹھ گُنا بلکہ سَو گُنا تک پھل لائے۔“
9 پھر اُس نے کہا، ”جو سن سکتا ہے وہ سن لے!“
10 جب وہ اکیلا تھا تو جو لوگ اُس کے ارد گرد جمع تھے اُنہوں نے بارہ شاگردوں سمیت اُس سے پوچھا کہ اِس تمثیل کا کیا مطلب ہے؟
11 اُس نے جواب دیا، ”تم کو تو اللہ کی بادشاہی کا بھید سمجھنے کی لیاقت دی گئی ہے۔ لیکن مَیں اِس دائرے سے باہر کے لوگوں کو ہر بات سمجھانے کے لئے تمثیلیں استعمال کرتا ہوں
12 تاکہ پاک کلام پورا ہو جائے کہ’وہ اپنی آنکھوں سے دیکھیں گے مگر کچھ نہیں جانیں گے،وہ اپنے کانوں سے سنیں گے مگر کچھ نہیں سمجھیں گے،ایسا نہ ہو کہ وہ میری طرف رجوع کریںاور اُنہیں معاف کر دیا جائے‘۔“
13 پھر عیسیٰ نے اُن سے کہا، ”کیا تم یہ تمثیل نہیں سمجھتے؟ تو پھر باقی تمام تمثیلیں کس طرح سمجھ پاؤ گے؟
14 بیج بونے والا اللہ کا کلام بو دیتا ہے۔