27 دونوں بادشاہ مذاکرات کے لئے ایک ہی میز پر بیٹھ جائیں گے۔ وہاں دونوں جھوٹ بولتے ہوئے ایک دوسرے کو نقصان پہنچانے کے لئے کوشاں رہیں گے۔ لیکن کسی کو کامیابی حاصل نہیں ہو گی، کیونکہ مقررہ آخری وقت ابھی نہیں آنا ہے۔
28 شمالی بادشاہ بڑی دولت کے ساتھ اپنے ملک میں واپس چلا جائے گا۔ راستے میں وہ مُقدّس عہد کی قوم اسرائیل پر دھیان دے کر اُسے نقصان پہنچائے گا، پھر اپنے وطن واپس جائے گا۔
29 مقررہ وقت پر وہ دوبارہ جنوبی ملک میں گھس آئے گا، لیکن پہلے کی نسبت اِس بار نتیجہ فرق ہو گا۔
30 کیونکہ کِتّیم کے بحری جہاز اُس کی مخالفت کریں گے، اور وہ حوصلہ ہارے گا۔تب وہ مُڑ کر مُقدّس عہد کی قوم پر اپنا پورا غصہ اُتارے گا۔ جو مُقدّس عہد کو ترک کریں گے اُن پر وہ مہربانی کرے گا۔
31 اُس کے فوجی آ کر قلعہ بند مقدِس کی بےحرمتی کریں گے۔ وہ روزانہ کی قربانیوں کا انتظام بند کر کے تباہی کا مکروہ بُت کھڑا کریں گے۔
32 جو یہودی پہلے سے عہد کی خلاف ورزی کر رہے ہوں گے اُنہیں وہ چِکنی چپڑی باتوں سے مرتد ہو جانے پر آمادہ کرے گا۔ لیکن جو لوگ اپنے خدا کو جانتے ہیں وہ مضبوط رہ کر اُس کی مخالفت کریں گے۔
33 قوم کے سمجھ دار بہتوں کو صحیح راہ کی تعلیم دیں گے۔ لیکن کچھ عرصے کے لئے وہ تلوار، آگ، قید اور لُوٹ مار کے باعث ڈانواں ڈول رہیں گے۔