10 رب فرماتا ہے، ”مَیں نے تمہارے درمیان ایسی مہلک بیماری پھیلا دی جیسی قدیم زمانے میں مصر میں پھیل گئی تھی۔ تمہارے نوجوانوں کو مَیں نے تلوار سے مار ڈالا، تمہارے گھوڑے تم سے چھین لئے گئے۔ تمہاری لشکرگاہوں میں لاشوں کا تعفن اِتنا پھیل گیا کہ تم بہت تنگ ہوئے۔ توبھی تم میرے پاس واپس نہ آئے۔“
11 رب فرماتا ہے، ”مَیں نے تمہارے درمیان ایسی تباہی مچائی جیسی اُس دن ہوئی جب مَیں نے سدوم اور عمورہ کو تباہ کیا۔تمہاری حالت بالکل اُس لکڑی کی مانند تھی جو آگ سے نکال کر بچائی تو گئی لیکن پھر بھی کافی جُھلس گئی تھی۔ توبھی تم واپس نہ آئے۔
12 چنانچہ اے اسرائیل، اب مَیں آئندہ بھی تیرے ساتھ ایسا ہی کروں گا۔ اور چونکہ مَیں تیرے ساتھ ایسا کروں گا، اِس لئے اپنے خدا سے ملنے کے لئے تیار ہو جا، اے اسرائیل!“
13 کیونکہ اللہ ہی پہاڑوں کو تشکیل دیتا، ہَوا کو خلق کرتا اور اپنے خیالات کو انسان پر ظاہر کرتا ہے۔ وہی تڑکا اور اندھیرا پیدا کرتا اور وہی زمین کی بلندیوں پر چلتا ہے۔ اُس کا نام ’رب، لشکروں کا خدا‘ ہے۔