10 اِس لِئے کہ جِس وقت مَلکِ صِد ق نے ابرہا م کا اِستِقبال کِیا تھا وہ اُس وقت تک اپنے باپ کی صُلب میں تھا۔
11 پس اگر بنی لاوی کی کہانت سے کامِلِیّت حاصِل ہوتی (کیونکہ اُسی کی ماتحتی میں اُمّت کو شرِیعت مِلی تھی) تو پِھر کیا حاجِت تھی کہ دُوسرا کاہِن مَلکِ صِد ق کے طَور کا پَیدا ہو اور ہارُو ن کے طرِیقہ کا نہ گِنا جائے؟۔
12 اور جب کہانت بدل گئی تو شرِیعت کا بھی بدلنا ضرُور ہے۔
13 کیونکہ جِس کی بابت یہ باتیں کہی جاتی ہیں وہ دُوسرے قبِیلہ میں شامِل ہے جِس میں سے کِسی نے قُربان گاہ کی خِدمت نہیں کی۔
14 چُنانچہ ظاہِر ہے کہ ہمارا خُداوند یہُودا ہ میں سے پَیدا ہُؤا اور اِس فِرقہ کے حق میں مُوسیٰ نے کہانت کا کُچھ ذِکر نہیں کِیا۔
15 اور جب مَلکِ صِد ق کی مانِند ایک اَور اَیسا کاہِن پَیدا ہونے والا تھا۔
16 جو جِسمانی احکام کی شرِیعت کے مُوافِق نہیں بلکہ غَیرفانی زِندگی کی قُوّت کے مُطابِق مُقرّر ہو تو ہمارا دعویٰ اَور بھی صاف ظاہِر ہو گیا۔