14 چُنانچہ ظاہِر ہے کہ ہمارا خُداوند یہُودا ہ میں سے پَیدا ہُؤا اور اِس فِرقہ کے حق میں مُوسیٰ نے کہانت کا کُچھ ذِکر نہیں کِیا۔
15 اور جب مَلکِ صِد ق کی مانِند ایک اَور اَیسا کاہِن پَیدا ہونے والا تھا۔
16 جو جِسمانی احکام کی شرِیعت کے مُوافِق نہیں بلکہ غَیرفانی زِندگی کی قُوّت کے مُطابِق مُقرّر ہو تو ہمارا دعویٰ اَور بھی صاف ظاہِر ہو گیا۔
17 کیونکہ اُس کے حق میں یہ گواہی دی گئی ہے کہ تُو مَلکِ صِد ق کے طَور پر ابد تک کاہِن ہے۔
18 غرض پہلا حُکم کمزور اور بے فائِدہ ہونے کے سبب سے منسُوخ ہو گیا۔
19 (کیونکہ شرِیعت نے کِسی چِیز کو کامِل نہیں کِیا) اور اُس کی جگہ ایک بِہتر اُمّید رکھّی گئی جِس کے وسِیلہ سے ہم خُدا کے نزدِیک جا سکتے ہیں۔
20 اور چُونکہ مسِیح کا تقرُّر بغیر قَسم کے نہ ہُؤا۔