9 اَے بھائِیو ! ایک دُوسرے کی شِکایت نہ کرو تاکہ تُم سزا نہ پاؤ ۔ دیکھو مُنصِف دروازہ پر کھڑا ہے۔
10 اَے بھائِیو ! جِن نبِیوں نے خُداوند کے نام سے کلام کِیا اُن کو دُکھ اُٹھانے اور صبر کرنے کا نمُونہ سمجھو۔
11 دیکھو صبر کرنے والوں کو ہم مُبارک کہتے ہیں ۔ تُم نے ایُّوب کے صبر کا حال تو سُنا ہی ہے اور خُداوند کی طرف سے جو اِس کا انجام ہُؤا اُسے بھی معلُوم کر لِیا جِس سے خُداوند کا بُہت ترس اور رَحم ظاہِر ہوتا ہے۔
12 مگر اَے میرے بھائِیو ! سب سے بڑھ کر یہ ہے کہ قَسم نہ کھاؤ ۔ نہ آسمان کی نہ زمِین کی ۔ نہ کِسی اَور چِیز کی بلکہ ہاں کی جگہ ہاں کرو اور نہیں کی جگہ نہیں تاکہ سزا کے لائِق نہ ٹھہرو۔
13 اگر تُم میں کوئی مُصِیبت زدہ ہو تو دُعا کرے ۔ اگر خُوش ہو تو حمد کے گِیت گائے۔
14 اگر تُم میں کوئی بِیمار ہو تو کلِیسیا کے بزُرگوں کو بُلائے اور وہ خُداوند کے نام سے اُس کو تیل مَل کر اُس کے لِئے دُعا کریں۔
15 جو دُعا اِیمان کے ساتھ ہو گی اُس کے باعِث بِیمار بچ جائے گا اور خُداوند اُسے اُٹھا کھڑا کرے گااور اگر اُس نے گُناہ کِئے ہوں تو اُن کی بھی مُعافی ہو جائے گی۔