26 پس مَوجُودہ مُصِیبت کے خیال سے میری رائے میں آدمی کے لِئے یِہی بِہتر ہے کہ جَیسا ہے وَیسا ہی رہے۔
27 اگر تیرے بِیوی ہے تو اُس سے جُدا ہونے کی کوشِش نہ کر اور اگر تیرے بِیوی نہیں تو بِیوی کی تلاش نہ کر۔
28 لیکن تُو بیاہ کرے بھی تو گُناہ نہیں اور اگر کُنواری بیاہی جائے تو گُناہ نہیں مگر اَیسے لوگ جِسمانی تکلِیف پائیں گے اور مَیں تُمہیں بچانا چاہتا ہُوں۔
29 مگر اَے بھائِیو! مَیں یہ کہتا ہُوں کہ وقت تنگ ہے ۔ پس آگے کو چاہئے کہ بِیوی والے اَیسے ہوں کہ گویا اُن کے بِیوِیاں نہیں۔
30 اور رونے والے اَیسے ہوں گویا نہیں روتے اور خُوشی کرنے والے اَیسے ہوں گویا خُوشی نہیں کرتے اور خرِیدنے والے اَیسے ہوں گویا مال نہیں رکھتے۔
31 اور دُنیوی کاروبار کرنے والے اَیسے ہوں کہ دُنیا ہی کے نہ ہو جائیں کیونکہ دُنیا کی شکل بدلتی جاتی ہے۔
32 پس مَیں یہ چاہتا ہُوں کہ تُم بے فِکر رہو ۔ بے بیاہا شخص خُداوند کی فِکر میں رہتا ہے کہ کِس طرح خُداوندکو راضی کرے۔