15 جو کوئی اپنے بھائی سے عداوت رکھتا ہے وہ خُونی ہے اور تُم جانتے ہو کہ کِسی خُونی میں ہمیشہ کی زِندگی مَوجُود نہیں رہتی۔
16 ہم نے مُحبّت کو اِسی سے جانا ہے کہ اُس نے ہمارے واسطے اپنی جان دے دی اور ہم پر بھی بھائِیوں کے واسطے جان دینا فرض ہے۔
17 جِس کِسی کے پاس دُنیا کا مال ہو اور وہ اپنے بھائی کو مُحتاج دیکھ کر رَحم کرنے میں دریغ کرے تو اُس میں خُدا کی مُحبّت کیوں کر قائِم رہ سکتی ہے؟۔
18 اَے بچّو! ہم کلام اور زُبان ہی سے نہیں بلکہ کام اور سچّائی کے ذرِیعہ سے بھی مُحبّت کریں۔
19 اِس سے ہم جانیں گے کہ حق کے ہیں اور جِس بات میں ہمارا دِل ہمیں اِلزام دے گا اُس کے بارے میں ہم اُس کے حضُور اپنی دِلجمعی کریں گے۔
20 کیونکہ خُدا ہمارے دِل سے بڑا ہے اور سب کُچھ جانتا ہے۔
21 اَے عزِیزو! جب ہمارا دِل ہمیں اِلزام نہیں دیتا تو ہمیں خُدا کے سامنے دِلیری ہو جاتی ہے۔