31 اِیمان ہی سے راحب فاحِشہ نافرمانوں کے ساتھ ہلاک نہ ہُوئی کیونکہ اُس نے جاسُوسوں کو امن سے رکھّا تھا۔
32 اب اَور کیا کہُوں؟ اِتنی فُرصت کہاں کہ جِدعُو ن اور برق اور سمسُو ن اور اِفتا ہ اور داؤُد اور سمو ئیل اور اَور نبِیوں کا احوال بیان کرُوں؟۔
33 اُنہوں نے اِیمان ہی کے سبب سے سلطنتوں کو مغلُوب کِیا ۔ راست بازی کے کام کِئے ۔ وعدہ کی ہُوئی چِیزوں کو حاصِل کِیا ۔ شیروں کے مُنہ بند کِئے۔
34 آگ کی تیزی کو بُجھایا ۔ تلوار کی دھار سے بچ نِکلے ۔ کمزوری میں زورآور ہُوئے ۔ لڑائی میں بہادُر بنے ۔ غَیروں کی فَوجوں کو بھگا دِیا۔
35 عَورتوں نے اپنے مُردوں کو پِھر زِندہ پایا ۔بعض مار کھاتے کھاتے مَر گئے مگر رہائی منظُور نہ کی تاکہ اُن کو بِہتر قِیامت نصِیب ہو۔
36 بعض ٹھٹّھوں میں اُڑائے جانے اور کوڑے کھانے بلکہ زنجِیروں میں باندھے جانے اور قَید میں پڑنے سے آزمائے گئے۔
37 سنگسار کِئے گئے۔ آرے سے چِیرے گئے آزمایش میں پڑے ۔ تلوار سے مارے گئے ۔ بھیڑوں اور بکرِیوں کی کھال اوڑھے ہُوئے مُحتاجی میں ۔ مُصِیبت میں ۔ بدسلُوکی کی حالت میں مارے مارے پِھرے۔