9 جہاں تُمہارے باپ دادا نے مُجھے جانچا اورآزمایااور چالِیس برس تک میرے کام دیکھے۔
10 اِسی لِئے مَیں اُس پُشت سے ناراض ہُؤا اور کہا کہاِن کے دِل ہمیشہ گُمراہ ہوتے رہتے ہیںاور اِنہوں نے میری راہوں کو نہیں پہچانا۔
11 چُنانچہ مَیں نے اپنے غضب میں قَسم کھائیکہ یہ میرے آرام میں داخِل نہ ہونے پائیں گے۔
12 اَے بھائِیو ! خبردار! تُم میں سے کِسی کا اَیسا بُرا اور بے اِیمان دِل نہ ہو جو زِندہ خُدا سے پِھر جائے۔
13 بلکہ جِس روز تک آج کا دِن کہا جاتا ہے ہر روز آپس میں نصِیحت کِیا کرو تاکہ تُم میں سے کوئی گُناہ کے فرِیب میں آ کر سخت دِل نہ ہو جائے۔
14 کیونکہ ہم مسِیح میں شرِیک ہُوئے ہیں بشرطیکہ اپنے اِبتدائی بھروسے پر آخِر تک مضبُوطی سے قائِم رہیں۔
15 چُنانچہ کہا جاتا ہے کہاگر آج تُم اُس کی آوازسُنوتو اپنے دِلوں کو سخت نہ کروجِس طرح کہ غُصّہ دِلانے کے وقت کِیا تھا۔