12 خُود اُسی کو یعنی اپنے کلیجے کے ٹُکڑے کو مَیں نے تیرے پاس واپس بھیجا ہے۔
13 اُس کو مَیں اپنے ہی پاس رکھنا چاہتا تھا تاکہ تیری طرف سے اِس قَید میں جو خُوشخبری کے باعِث ہے میری خِدمت کرے۔
14 لیکن تیری مرضی کے بغَیر مَیں نے کُچھ کرنا نہ چاہا تاکہ تیرا نیک کام لاچاری سے نہیں بلکہ خُوشی سے ہو۔
15 کیونکہ مُمکِن ہے کہ وہ تُجھ سے اِس لِئے تھوڑی دیر کے واسطے جُدا ہُؤا ہو کہ ہمیشہ تیرے پاس رہے۔
16 مگر اب سے غُلام کی طرح نہیں بلکہ غُلام سے بِہتر ہو کر یعنی اَیسے بھائی کی طرح رہے جو جِسم میں بھی اور خُداوند میں بھی میرا نہایت عزِیز ہو اور تیرا اِس سے بھی کہِیں زِیادہ۔
17 پس اگر تُو مُجھے شرِیک جانتا ہے تو اُسے اِس طرح قبُول کرنا جِس طرح مُجھے۔
18 اور اگر اُس نے تیرا کُچھ نُقصان کِیا ہے یا اُس پر تیرا کُچھ آتا ہے تو اُسے میرے نام لِکھ لے۔