18 اُس نے اپنی مرضی سے ہمیں کلامِ حق کے وسِیلہ سے پَیدا کِیا تاکہ اُس کی مخلُوقات میں سے ہم ایک طرح کے پہلے پَھل ہوں۔
19 اَے میرے پِیارے بھائِیو ! یہ بات تُم جانتے ہو ۔ پس ہر آدمی سُننے میں تیز اور بولنے میں دِھیرا اور قہر میں دِھیما ہو۔
20 کیونکہ اِنسان کا قہر خُدا کی راست بازی کا کام نہیں کرتا۔
21 اِس لِئے ساری نجاست اور بدی کے فُضلہ کو دُور کر کے اُس کلام کو حلِیمی سے قبُول کر لو جو دِل میں بویا گیا اور تُمہاری رُوحوں کو نجات دے سکتا ہے۔
22 لیکن کلام پر عمل کرنے والے بنو نہ محض سُننے والے جو اپنے آپ کو دھوکا دیتے ہیں۔
23 کیونکہ جو کوئی کلام کا سُننے والا ہو اور اُس پر عمل کرنے والا نہ ہو وہ اُس شخص کی مانِند ہے جو اپنی قُدرتی صُورت آئینہ میں دیکھتا ہے۔
24 اِس لِئے کہ وہ اپنے آپ کو دیکھ کر چلا جاتا اور فوراً بُھول جاتا ہے کہ مَیں کَیسا تھا۔