2 کہ تُو کلام کی مُنادی کر ۔ وقت اور بے وقت مُستعِد رہ ۔ ہر طرح کے تحمُّل اور تعلِیم کے ساتھ سمجھا دے اور ملامت اور نصِیحت کر۔
3 کیونکہ اَیسا وقت آئے گاکہ لوگ صحِیح تعلِیم کی برداشت نہ کریں گے بلکہ کانوں کی کُھجلی کے باعِث اپنی اپنی خواہِشوں کے مُوافِق بُہت سے اُستاد بنا لیں گے۔
4 اور اپنے کانوں کو حق کی طرف سے پھیر کر کہانِیوں پر مُتوجِّہ ہوں گے۔
5 مگر تُو سب باتوں میں ہوشیار رہ ۔ دُکھ اُٹھا ۔ بشارت کا کام انجام دے ۔ اپنی خِدمت کو پُورا کر۔
6 کیونکہ مَیں اب قُربان ہو رہا ہُوں اور میرے کُوچ کا وقت آ پُہنچا ہے۔
7 مَیں اچھّی کُشتی لڑ چُکا ۔ مَیں نے دَوڑ کو ختم کر لِیا ۔ مَیں نے اِیمان کو محفُوظ رکھّا۔
8 آیندہ کے لِئے میرے واسطے راست بازی کا وہ تاج رکھّا ہُؤا ہے جو عادِل مُنصِف یعنی خُداوند مُجھے اُس دِن دے گااور صِرف مُجھے ہی نہیں بلکہ اُن سب کو بھی جو اُس کے ظہُور کے آرزُو مند ہوں۔