آستر 7:6-10 URD

6 آستر نے کہا وہ مُخالِف اور وہ دُشمن یِہی خبِیث ہامان ہے ۔تب ہامان بادشاہ اور ملِکہ کے حضُور ہِراسان ہُؤا۔

7 اور بادشاہ غضبناک ہو کر مَے نوشی سے اُٹھا اور محلّ کے باغ میں چلا گیا اور ہامان آستر ملِکہ سے اپنی جان بخشی کی درخواست کرنے کو اُٹھ کھڑا ہُؤا کیونکہ اُس نے دیکھا کہ بادشاہ نے میرے خِلاف بدی کی ٹھان لی ہے۔

8 اور بادشاہ محلّ کے باغ سے لَوٹ کر مَے نوشی کی جگہ آیا اور ہامان اُس تخت کے اُوپر جِس پر آستر بَیٹھی تھی پڑا تھا ۔تب بادشاہ نے کہا کیا یہ گھر ہی میں میرے سامنے ملِکہ پر جبر کرنا چاہتا ہے؟ اِس بات کا بادشاہ کے مُنہ سے نِکلنا تھا کہ اُنہوں نے ہامان کا مُنہ ڈھانک دِیا۔

9 پِھراُن خواجہ سراؤں میں سے جو خِدمت کرتے تھے ایک خواجہ سرا خربُونا ہ نے عرض کی کہ حضُور! اِس کے عِلاوہ ہامان کے گھر میں وہ پچاس ہاتھ اُونچی سُولی کھڑی ہے جِس کو ہامان نے مرد کَی کے لِئے تیّار کِیا جِس نے بادشاہ کے فائِدہ کی بات بتائی ۔بادشاہ نے فرمایا کہ اُسے اُس پر ٹانگ دو۔

10 سو اُنہوں نے ہامان کو اُسی سُولی پر جو اُس نے مرد کَی کے لِئے تیّار کی تھی ٹانگ دِیا ۔ تب بادشاہ کا غُصّہ ٹھنڈا ہُؤا۔