8 اِس لئے کلامِ مُقدّس فرماتا ہے، ”اُس نے بلندی پر چڑھ کر قیدیوں کا ہجوم گرفتار کر لیا اور آدمیوں کو تحفے دیئے۔“
9 اب غور کریں کہ چڑھنے کا ذکر کیا گیا ہے۔ اِس کا مطلب ہے کہ پہلے وہ زمین کی گہرائیوں میں اُترا۔
10 جو اُترا وہ وہی ہے جو تمام آسمانوں سے اونچا چڑھ گیا تاکہ تمام کائنات کو اپنے آپ سے معمور کرے۔
11 اُسی نے اپنی جماعت کو طرح طرح کے خادموں سے نوازا۔ بعض رسول، بعض نبی، بعض مبشر، بعض چرواہے اور بعض اُستاد ہیں۔
12 اِن کا مقصد یہ ہے کہ مُقدّسین کو خدمت کرنے کے لئے تیار کیا جائے اور یوں مسیح کے بدن کی تعمیر و ترقی ہو جائے۔
13 اِس طریقے سے ہم سب ایمان اور اللہ کے فرزند کی پہچان میں ایک ہو کر بالغ ہو جائیں گے، اور ہم مل کر مسیح کی معموری اور بلوغت کو منعکس کریں گے۔
14 پھر ہم بچے نہیں رہیں گے، اور تعلیم کے ہر ایک جھونکے سے اُچھلتے پھرتے نہیں رہیں گے جب لوگ اپنی چالاکی اور دھوکے بازی سے ہمیں اپنے جالوں میں پھنسانے کی کوشش کریں گے۔