رومیوں 9:25-31 UGV

25 یوں وہ غیریہودیوں کے ناتے سے ہوسیع کی کتاب میں فرماتا ہے،”مَیں اُسے ’میری قوم‘ کہوں گاجو میری قوم نہ تھی،اور اُسے ’میری پیاری‘ کہوں گاجو مجھے پیاری نہ تھی۔“

26 اور ”جہاں اُنہیں بتایا گیا کہ ’تم میری قوم نہیں‘وہاں وہ ’زندہ خدا کے فرزند‘ کہلائیں گے۔“

27 اور یسعیاہ نبی اسرائیل کے بارے میں پکارتا ہے، ”گو اسرائیلی ساحل پر کی ریت جیسے بےشمار کیوں نہ ہوں توبھی صرف ایک بچے ہوئے حصے کو نجات ملے گی۔

28 کیونکہ رب اپنا فرمان مکمل طور پر اور تیزی سے دنیا میں پورا کرے گا۔“

29 یسعیاہ نے یہ بات ایک اَور پیش گوئی میں بھی کی، ”اگر رب الافواج ہماری کچھ اولاد زندہ نہ چھوڑتا تو ہم سدوم کی طرح مٹ جاتے، ہمارا عمورہ جیسا ستیاناس ہو جاتا۔“

30 اِس سے ہم کیا کہنا چاہتے ہیں؟ یہ کہ گو غیریہودی راست بازی کی تلاش میں نہ تھے توبھی اُنہیں راست بازی حاصل ہوئی، ایسی راست بازی جو ایمان سے پیدا ہوئی۔

31 اِس کے برعکس اسرائیلیوں کو یہ حاصل نہ ہوئی، حالانکہ وہ ایسی شریعت کی تلاش میں رہے جو اُنہیں راست باز ٹھہرائے۔