مرقس 4:10-16 UGV

10 جب وہ اکیلا تھا تو جو لوگ اُس کے ارد گرد جمع تھے اُنہوں نے بارہ شاگردوں سمیت اُس سے پوچھا کہ اِس تمثیل کا کیا مطلب ہے؟

11 اُس نے جواب دیا، ”تم کو تو اللہ کی بادشاہی کا بھید سمجھنے کی لیاقت دی گئی ہے۔ لیکن مَیں اِس دائرے سے باہر کے لوگوں کو ہر بات سمجھانے کے لئے تمثیلیں استعمال کرتا ہوں

12 تاکہ پاک کلام پورا ہو جائے کہ’وہ اپنی آنکھوں سے دیکھیں گے مگر کچھ نہیں جانیں گے،وہ اپنے کانوں سے سنیں گے مگر کچھ نہیں سمجھیں گے،ایسا نہ ہو کہ وہ میری طرف رجوع کریںاور اُنہیں معاف کر دیا جائے‘۔“

13 پھر عیسیٰ نے اُن سے کہا، ”کیا تم یہ تمثیل نہیں سمجھتے؟ تو پھر باقی تمام تمثیلیں کس طرح سمجھ پاؤ گے؟

14 بیج بونے والا اللہ کا کلام بو دیتا ہے۔

15 راستے پر گرنے والے دانے وہ لوگ ہیں جو کلام کو سنتے تو ہیں، لیکن پھر ابلیس فوراً آ کر وہ کلام چھین لیتا ہے جو اُن میں بویا گیا ہے۔

16 پتھریلی زمین پر گرنے والے دانے وہ لوگ ہیں جو کلام سنتے ہی اُسے خوشی سے قبول تو کر لیتے ہیں،