34 اُس نے پوچھا، ”تم نے اُسے کہاں رکھا ہے؟“اُنہوں نے جواب دیا، ”آئیں خداوند، اور دیکھ لیں۔“
35 عیسیٰ رو پڑا۔
36 یہودیوں نے کہا، ”دیکھو، وہ اُسے کتنا عزیز تھا۔“
37 لیکن اُن میں سے بعض نے کہا، ”اِس آدمی نے اندھے کو شفا دی۔ کیا یہ لعزر کو مرنے سے نہیں بچا سکتا تھا؟“
38 پھر عیسیٰ دوبارہ نہایت رنجیدہ ہو کر قبر پر آیا۔ قبر ایک غار تھی جس کے منہ پر پتھر رکھا گیا تھا۔
39 عیسیٰ نے کہا، ”پتھر کو ہٹا دو۔“لیکن مرحوم کی بہن مرتھا نے اعتراض کیا، ”خداوند، بدبو آئے گی، کیونکہ اُسے یہاں پڑے چار دن ہو گئے ہیں۔“
40 عیسیٰ نے اُس سے کہا، ”کیا مَیں نے تجھے نہیں بتایا کہ اگر تُو ایمان رکھے تو اللہ کا جلال دیکھے گی؟“