27 کیونکہ باپ خود تم کو پیار کرتا ہے، اِس لئے کہ تم نے مجھے پیار کیا ہے اور ایمان لائے ہو کہ مَیں اللہ میں سے نکل آیا ہوں۔
28 مَیں باپ میں سے نکل کر دنیا میں آیا ہوں۔ اور اب مَیں دنیا کو چھوڑ کر باپ کے پاس واپس جا تا ہوں۔“
29 اِس پر اُس کے شاگردوں نے کہا، ”اب آپ تمثیلوں میں نہیں بلکہ صاف صاف بات کر رہے ہیں۔
30 اب ہمیں سمجھ آئی ہے کہ آپ سب کچھ جانتے ہیں اور کہ اِس کی ضرورت نہیں کہ کوئی آپ کی پوچھ گچھ کرے۔ اِس لئے ہم ایمان رکھتے ہیں کہ آپ اللہ میں سے نکل کر آئے ہیں۔“
31 عیسیٰ نے جواب دیا، ”اب تم ایمان رکھتے ہو؟
32 دیکھو، وہ وقت آ رہا ہے بلکہ آ چکا ہے جب تم تتر بتر ہو جاؤ گے۔ مجھے اکیلا چھوڑ کر ہر ایک اپنے گھر چلا جائے گا۔ توبھی مَیں اکیلا نہیں ہوں گا کیونکہ باپ میرے ساتھ ہے۔
33 مَیں نے تم کو اِس لئے یہ بات بتائی تاکہ تم مجھ میں سلامتی پاؤ۔ دنیا میں تم مصیبت میں پھنسے رہتے ہو۔ لیکن حوصلہ رکھو، مَیں دنیا پر غالب آیا ہوں۔“