11 اب سے مَیں دنیا میں نہیں ہوں گا۔ لیکن یہ دنیا میں رہ گئے ہیں جبکہ مَیں تیرے پاس آ رہا ہوں۔ قدوس باپ، اپنے نام میں اُنہیں محفوظ رکھ، اُس نام میں جو تُو نے مجھے دیا ہے، تاکہ وہ ایک ہوں جیسے ہم ایک ہیں۔
12 جتنی دیر مَیں اُن کے ساتھ رہا مَیں نے اُنہیں تیرے نام میں محفوظ رکھا، اُسی نام میں جو تُو نے مجھے دیا تھا۔ مَیں نے یوں اُن کی نگہبانی کی کہ اُن میں سے ایک بھی ہلاک نہیں ہوا سوائے ہلاکت کے فرزند کے۔ یوں کلام کی پیش گوئی پوری ہوئی۔
13 اب تو مَیں تیرے پاس آ رہا ہوں۔ لیکن مَیں دنیا میں ہوتے ہوئے یہ بیان کر رہا ہوں تاکہ اُن کے دل میری خوشی سے بھر کر چھلک اُٹھیں۔
14 مَیں نے اُنہیں تیرا کلام دیا ہے اور دنیا نے اُن سے دشمنی رکھی، کیونکہ یہ دنیا کے نہیں ہیں، جس طرح مَیں بھی دنیا کا نہیں ہوں۔
15 میری دعا یہ نہیں ہے کہ تُو اُنہیں دنیا سے اُٹھا لے بلکہ یہ کہ اُنہیں ابلیس سے محفوظ رکھے۔
16 وہ دنیا کے نہیں ہیں جس طرح مَیں بھی دنیا کا نہیں ہوں۔
17 اُنہیں سچائی کے وسیلے سے مخصوص و مُقدّس کر۔ تیرا کلام ہی سچائی ہے۔