۱۔تیمتھیس 5:3-9 UGV

3 اُن بیواؤں کی مدد کر کے اُن کی عزت کریں جو واقعی ضرورت مند ہیں۔

4 اگر کسی بیوہ کے بچے یا پوتے نواسے ہوں تو اُس کی مدد کرنا اُن ہی کا فرض ہے۔ ہاں، وہ سیکھیں کہ خدا ترس ہونے کا پہلا فرض یہ ہے کہ ہم اپنے گھر والوں کی فکر کریں اور یوں اپنے ماں باپ، دادا دادی اور نانا نانی کو وہ کچھ واپس کریں جو ہمیں اُن سے ملا ہے، کیونکہ ایسا عمل اللہ کو پسند ہے۔

5 جو عورت واقعی ضرورت مند بیوہ اور تنہا رہ گئی ہے وہ اپنی اُمید اللہ پر رکھ کر دن رات اپنی التجاؤں اور دعاؤں میں لگی رہتی ہے۔

6 لیکن جو بیوہ عیش و عشرت میں زندگی گزارتی ہے وہ زندہ حالت میں ہی مُردہ ہے۔

7 یہ ہدایات لوگوں تک پہنچائیں تاکہ اُن پر الزام نہ لگایا جا سکے۔

8 کیونکہ اگر کوئی اپنوں اور خاص کر اپنے گھر والوں کی فکر نہ کرے تو اُس نے اپنے ایمان کا انکار کر دیا۔ ایسا شخص غیرایمان داروں سے بدتر ہے۔

9 جس بیوہ کی عمر 60 سال سے کم ہے اُسے بیواؤں کی فہرست میں درج نہ کیا جائے۔ شرط یہ بھی ہے کہ جب اُس کا شوہر زندہ تھا تو وہ اُس کی وفادار رہی ہو