37 بادشاہ نہ اپنے باپ دادا کے دیوتاؤں کی پروا کرے گا، نہ عورتوں کے عزیز دیوتا کی، نہ کسی اَور کی۔ کیونکہ وہ اپنے آپ کو سب پر سرفراز کرے گا۔
38 اِن دیوتاؤں کے بجائے وہ قلعوں کے دیوتا کی پوجا کرے گا جس سے اُس کے باپ دادا واقف ہی نہیں تھے۔ وہ سونے چاندی، جواہرات اور قیمتی تحفوں سے دیوتا کا احترام کرے گا۔
39 چنانچہ وہ اجنبی معبود کی مدد سے مضبوط قلعوں پر حملہ کرے گا۔ جو اُس کی حکومت مانیں اُن کی وہ بڑی عزت کرے گا، اُنہیں بہتوں پر مقرر کرے گا اور اُن میں اجر کے طور پر زمین تقسیم کرے گا۔
40 لیکن پھر آخری وقت آئے گا۔ جنوبی بادشاہ جنگ میں اُس سے ٹکرائے گا، تو جواب میں شمالی بادشاہ رتھ، گھڑسوار اور متعدد بحری جہاز لے کر اُس پر ٹوٹ پڑے گا۔ تب وہ بہت سے ملکوں میں گھس آئے گا اور سیلاب کی طرح سب کچھ غرق کر کے آگے بڑھے گا۔
41 اِس دوران وہ خوب صورت ملک اسرائیل میں بھی گھس آئے گا۔ بہت سے ممالک شکست کھائیں گے، لیکن ادوم اور موآب عمون کے مرکزی حصے سمیت بچ جائیں گے۔
42 اُس وقت اُس کا اقتدار بہت سے ممالک پر چھا جائے گا، مصر بھی نہیں بچے گا۔
43 شمالی بادشاہ مصر کی سونے چاندی اور باقی دولت پر قبضہ کرے گا، اور لبیا اور ایتھوپیا بھی اُس کے نقشِ قدم پر چلیں گے۔