دانی ایل 2:43-49 UGV

43 لوہے اور مٹی کی ملاوٹ کا مطلب ہے کہ گو لوگ آپس میں شادی کرنے سے ایک دوسرے کے ساتھ متحد ہونے کی کوشش کریں گے توبھی وہ ایک دوسرے سے پیوست نہیں رہیں گے، بالکل اُسی طرح جس طرح لوہا مٹی کے ساتھ پیوست نہیں رہ سکتا۔

44 جب یہ بادشاہ حکومت کریں گے، اُن ہی دنوں میں آسمان کا خدا ایک بادشاہی قائم کرے گا جو نہ کبھی تباہ ہو گی، نہ کسی دوسری قوم کے ہاتھ میں آئے گی۔ یہ بادشاہی اِن دیگر تمام سلطنتوں کو پاش پاش کر کے ختم کرے گی، لیکن خود ابد تک قائم رہے گی۔

45 یہی خواب میں اُس پتھر کا مطلب ہے جس نے بغیر کسی انسانی ہاتھ کے پہاڑی ڈھلان سے الگ ہو کر مجسمے کے لوہے، پیتل، مٹی، چاندی اور سونے کو پاش پاش کر دیا۔ اِس طریقے سے عظیم خدا نے بادشاہ پر ظاہر کیا ہے کہ مستقبل میں کیا کچھ پیش آئے گا۔ یہ خواب قابلِ اعتماد اور اُس کی تعبیر صحیح ہے۔“

46 یہ سن کر نبوکدنضر بادشاہ نے اوندھے منہ ہو کر دانیال کو سجدہ کیا اور حکم دیا کہ دانیال کو غلہ اور بخور کی قربانیاں پیش کی جائیں۔

47 دانیال سے اُس نے کہا، ”یقیناً، تمہارا خدا خداؤں کا خدا اور بادشاہوں کا مالک ہے۔ وہ واقعی بھیدوں کو کھولتا ہے، ورنہ تم یہ بھید میرے لئے کھول نہ پاتے۔“

48 نبوکدنضر نے دانیال کو بڑا عُہدہ اور متعدد بیش قیمت تحفے دیئے۔ اُس نے اُسے پورے صوبہ بابل کا گورنر بنا دیا۔ ساتھ ساتھ دانیال بابل کے تمام دانش مندوں پر مقرر ہوا۔

49 اُس کی گزارش پر بادشاہ نے سدرک، میسک اور عبدنجو کو صوبہ بابل کی انتظامیہ پر مقرر کیا۔ دانیال خود شاہی دربار میں حاضر رہتا تھا۔