دانی ایل 5:15-21 UGV

15 دانش مندوں اور نجومیوں کو میرے سامنے لایا گیا ہے تاکہ دیوار پر لکھے ہوئے الفاظ پڑھ کر مجھے اُن کا مطلب بتائیں، لیکن وہ ناکام رہے ہیں۔

16 اب مجھے بتایا گیا کہ تم خوابوں کی تعبیر اور پیچیدہ مسئلوں کو حل کرنے میں ماہر ہو۔ اگر تم یہ الفاظ پڑھ کر مجھے اِن کا مطلب بتا سکو تو تمہیں ارغوانی رنگ کا لباس پہنایا جائے گا۔ تمہارے گلے میں سونے کی زنجیر پہنائی جائے گی، اور حکومت میں صرف دو لوگ تم سے بڑے ہوں گے۔“

17 دانیال نے جواب دیا، ”مجھے اجر نہ دیں، اپنے تحفے کسی اَور کو دیجئے۔ مَیں بادشاہ کو یہ الفاظ اور اِن کا مطلب ویسے ہی بتا دوں گا۔

18 اے بادشاہ، جو سلطنت، عظمت اور شان و شوکت آپ کے باپ نبوکدنضر کو حاصل تھی وہ اللہ تعالیٰ سے ملی تھی۔

19 اُسی نے اُنہیں وہ عظمت عطا کی تھی جس کے باعث تمام قوموں، اُمّتوں اور زبانوں کے افراد اُن سے ڈرتے اور اُن کے سامنے کانپتے تھے۔ جسے وہ مار ڈالنا چاہتے تھے اُسے مارا گیا، جسے وہ زندہ چھوڑنا چاہتے تھے وہ زندہ رہا۔ جسے وہ سرفراز کرنا چاہتے تھے وہ سرفراز ہوا اور جسے پست کرنا چاہتے تھے وہ پست ہوا۔

20 لیکن وہ پھول کر حد سے زیادہ مغرور ہو گئے، اِس لئے اُنہیں تخت سے اُتارا گیا، اور وہ اپنی قدر و منزلت کھو بیٹھے۔

21 اُنہیں انسانی سنگت سے نکال کر بھگایا گیا، اور اُن کا دل جانور کے دل کی مانند بن گیا۔ اُن کا رہن سہن جنگلی گدھوں کے ساتھ تھا، اور وہ بَیلوں کی طرح گھاس چرنے لگے۔ اُن کا جسم آسمان کی اوس سے تر رہتا تھا۔ یہ حالت اُس وقت تک رہی جب تک کہ اُنہوں نے اقرار نہ کیا کہ اللہ تعالیٰ کا انسانی سلطنتوں پر اختیار ہے، وہ اپنی ہی مرضی سے لوگوں کو اُن پر مقرر کرتا ہے۔