صفنیا 3:1-7 UGV

1 اُس سرکش، ناپاک اور ظالم شہر پر افسوس جو یروشلم کہلاتا ہے۔

2 نہ وہ سنتا، نہ تربیت قبول کرتا ہے۔ نہ وہ رب پر بھروسا رکھتا، نہ اپنے خدا کے قریب آتا ہے۔

3 جو بزرگ اُس کے بیچ میں ہیں وہ دہاڑتے ہوئے شیرببر ہیں۔ اُس کے قاضی شام کے وقت بھوکے پھرنے والے بھیڑیئے ہیں جو طلوعِ صبح تک شکار کی ایک ہڈی تک نہیں چھوڑتے۔

4 اُس کے نبی گستاخ اور غدار ہیں۔ اُس کے امام مقدِس کی بےحرمتی اور شریعت سے زیادتی کرتے ہیں۔

5 لیکن رب بھی شہر کے بیچ میں ہے، اور وہ راست ہے، وہ بےانصافی نہیں کرتا۔ صبح بہ صبح وہ اپنا انصاف قائم رکھتا ہے، ہم کبھی اُس سے محروم نہیں رہتے۔ لیکن بےدین شرم سے واقف ہی نہیں ہوتا۔

6 رب فرماتا ہے، ”مَیں نے قوموں کو نیست و نابود کر دیا ہے۔ اُن کے قلعے تباہ، اُن کی گلیاں سنسان ہیں۔ اب اُن میں سے کوئی نہیں گزرتا۔ اُن کے شہر اِتنے برباد ہیں کہ کوئی بھی اُن میں نہیں رہتا۔

7 مَیں بولا، ’بےشک یروشلم میرا خوف مان کر میری تربیت قبول کرے گا۔ کیونکہ کیا ضرورت ہے کہ اُس کی رہائش گاہ مٹ جائے اور میری تمام سزائیں اُس پر نازل ہو جائیں۔‘ لیکن اُس کے باشندے مزید جوش کے ساتھ اپنی بُری حرکتوں میں لگ گئے۔“