11 کیونکہ رب نے حکم دیا ہے کہ شاندار گھروں کو ٹکڑے ٹکڑے اور چھوٹے گھروں کو ریزہ ریزہ کیا جائے۔
12 کیا گھوڑے چٹانوں پر سرپٹ دوڑتے ہیں؟ کیا انسان بَیل لے کر اُن پر ہل چلاتا ہے؟ لیکن تم اِتنی ہی غیرفطری حرکتیں کرتے ہو۔ کیونکہ تم انصاف کو زہر میں اور راستی کا میٹھا پھل کڑواہٹ میں بدل دیتے ہو۔
13 تم لو دبار کی فتح پر شادیانہ بجا بجا کر فخر کرتے ہو، ”ہم نے اپنی ہی طاقت سے قرنَیم پر قبضہ کر لیا!“
14 چنانچہ رب جو لشکروں کا خدا ہے فرماتا ہے، ”اے اسرائیلی قوم، مَیں تیرے خلاف ایک قوم کو تحریک دوں گا جو تجھے شمال کے شہر لبو حمات سے لے کر جنوب کی وادی عرابہ تک اذیت پہنچائے گی۔“