عاموس 9:1-5 UGV

1 مَیں نے رب کو قربان گاہ کے پاس کھڑا دیکھا۔ اُس نے فرمایا، ”مقدِس کے ستونوں کے بالائی حصوں کو اِتنے زور سے مار کہ دہلیزیں لرز اُٹھیں اور اُن کے ٹکڑے حاضرین کے سروں پر گر جائیں۔ اُن میں سے جتنے زندہ رہیں اُنہیں مَیں تلوار سے مار ڈالوں گا۔ ایک بھی بھاگ جانے میں کامیاب نہیں ہو گا، ایک بھی نہیں بچے گا۔

2 خواہ وہ زمین میں کھود کھود کر پاتال تک کیوں نہ پہنچیں توبھی میرا ہاتھ اُنہیں پکڑ کر وہاں سے واپس لائے گا۔ اور خواہ وہ آسمان تک کیوں نہ چڑھ جائیں توبھی مَیں اُنہیں وہاں سے اُتاروں گا۔

3 خواہ وہ کرمل کی چوٹی پر کیوں نہ چھپ جائیں توبھی مَیں اُن کا کھوج لگا کر اُنہیں چھین لوں گا۔ گو وہ سمندر کی تہہ تک اُتر کر مجھ سے پوشیدہ ہونے کی کوشش کیوں نہ کریں توبھی بےفائدہ ہو گا، کیونکہ مَیں سمندری سانپ کو اُنہیں ڈسنے کا حکم دوں گا۔

4 اگر اُن کے دشمن اُنہیں بھگا کر جلاوطن کریں تو مَیں تلوار کو اُنہیں قتل کرنے کا حکم دوں گا۔ مَیں دھیان سے اُن کو تکتا رہوں گا، لیکن برکت دینے کے لئے نہیں بلکہ نقصان پہنچانے کے لئے۔“

5 قادرِ مطلق رب الافواج ہے۔ جب وہ زمین کو چھو دیتا ہے تو وہ لرز اُٹھتی اور اُس کے تمام باشندے ماتم کرنے لگتے ہیں۔ تب جس طرح مصر میں دریائے نیل برسات کے موسم میں سیلاب کی صورت اختیار کر لیتا ہے اُسی طرح پوری زمین اُٹھتی، پھر دوبارہ اُتر جاتی ہے۔