11 ارتخشستا بادشاہ نے عزرا امام کو ذیل کا مختارنامہ دے دیا، اُسی عزرا کو جو پاک نوشتوں کا اُستاد اور اُن احکام اور ہدایات کا عالِم تھا جو رب نے اسرائیل کو دی تھیں۔ مختارنامے میں لکھا تھا،
12 ”از: شہنشاہ ارتخشستاعزرا امام کو جو آسمان کے خدا کی شریعت کا عالِم ہے، سلام!
13 مَیں حکم دیتا ہوں کہ اگر میری سلطنت میں موجود کوئی بھی اسرائیلی آپ کے ساتھ یروشلم جا کر وہاں رہنا چاہے تو وہ جا سکتا ہے۔ اِس میں امام اور لاوی بھی شامل ہیں،
14 شہنشاہ اور اُس کے سات مشیر آپ کو یہوداہ اور یروشلم بھیج رہے ہیں تاکہ آپ اللہ کی اُس شریعت کی روشنی میں جو آپ کے ہاتھ میں ہے یہوداہ اور یروشلم کا حال جانچ لیں۔
15 جو سونا چاندی شہنشاہ اور اُس کے مشیروں نے اپنی خوشی سے یروشلم میں سکونت کرنے والے اسرائیل کے خدا کے لئے قربان کی ہے اُسے اپنے ساتھ لے جائیں۔
16 نیز، جتنی بھی سونا چاندی آپ کو صوبہ بابل سے مل جائے گی اور جتنے بھی ہدیئے قوم اور امام اپنی خوشی سے اپنے خدا کے گھر کے لئے جمع کریں اُنہیں اپنے ساتھ لے جائیں۔
17 اُن پیسوں سے بَیل، مینڈھے، بھیڑ کے بچے اور اُن کی قربانیوں کے لئے درکار غلہ اور مَے کی نذریں خرید لیں، اور اُنہیں یروشلم میں اپنے خدا کے گھر کی قربان گاہ پر قربان کریں۔