غزل الغزلات 1:4-10 UGV

4 آ، مجھے کھینچ کر اپنے ساتھ لے جا! آ، ہم دوڑ کر چلے جائیں! بادشاہ مجھے اپنے کمروں میں لے جائے، اور ہم باغ باغ ہو کر تیری خوشی منائیں۔ ہم مَے کی نسبت تیرے پیار کی زیادہ تعریف کریں۔ مناسب ہے کہ لوگ تجھ سے محبت کریں۔

5 اے یروشلم کی بیٹیو، مَیں سیاہ فام لیکن من موہن ہوں، مَیں قیدار کے خیموں جیسی، سلیمان کے خیموں کے پردوں جیسی خوب صورت ہوں۔

6 اِس لئے مجھے حقیر نہ جانو کہ مَیں سیاہ فام ہوں، کہ میری جِلد دھوپ سے جُھلس گئی ہے۔ میرے سگے بھائی مجھ سے ناراض تھے، اِس لئے اُنہوں نے مجھے انگور کے باغوں کی دیکھ بھال کرنے کی ذمہ داری دی، انگور کے اپنے ذاتی باغ کی دیکھ بھال مَیں کر نہ سکی۔

7 اے تُو جو میری جان کا پیارا ہے، مجھے بتا کہ بھیڑبکریاں کہاں چَرا رہا ہے؟ تُو اُنہیں دوپہر کے وقت کہاں آرام کرنے بٹھاتا ہے؟ مَیں کیوں نقاب پوش کی طرح تیرے ساتھیوں کے ریوڑوں کے پاس ٹھہری رہوں؟

8 کیا تُو نہیں جانتی، تُو جو عورتوں میں سب سے خوب صورت ہے؟ پھر گھر سے نکل کر کھوج لگا کہ میری بھیڑبکریاں کس طرف چلی گئی ہیں، اپنے میمنوں کو گلہ بانوں کے خیموں کے پاس چَرا۔

9 میری محبوبہ، مَیں تجھے کس چیز سے تشبیہ دوں؟ تُو فرعون کا شاندار رتھ کھینچنے والی گھوڑی ہے!

10 تیرے گال بالیوں سے کتنے آراستہ، تیری گردن موتی کے گلوبند سے کتنی دل فریب لگتی ہے۔