15 لیکن اسرائیلیوں نے رب سے فریاد کی، ”ہم سے غلطی ہوئی ہے۔ جو کچھ بھی تُو مناسب سمجھتا ہے وہ ہمارے ساتھ کر۔ لیکن تُو ہی ہمیں آج بچا۔“
16 وہ اجنبی معبودوں کو اپنے بیچ میں سے نکال کر رب کی دوبارہ خدمت کرنے لگے۔ تب وہ اسرائیل کا دُکھ برداشت نہ کر سکا۔
17 اُن دنوں میں عمونی اپنے فوجیوں کو جمع کر کے جِلعاد میں خیمہ زن ہوئے۔ جواب میں اسرائیلی بھی جمع ہوئے اور مِصفاہ میں اپنے خیمے لگائے۔
18 جِلعاد کے راہنماؤں نے اعلان کیا، ”ہمیں ایسے آدمی کی ضرورت ہے جو ہمارے آگے چل کر عمونیوں پر حملہ کرے۔ جو کوئی ایسا کرے وہ جِلعاد کے تمام باشندوں کا سردار بنے گا۔“