میکا 1:1-6 UGV

1 ذیل میں رب کا وہ کلام درج ہے جو میکاہ مورشتی پر یہوداہ کے بادشاہوں یوتام، آخز اور حِزقیاہ کے دورِ حکومت میں نازل ہوا۔ اُس نے سامریہ اور یروشلم کے بارے میں یہ باتیں رویا میں دیکھیں۔

2 اے تمام اقوام، سنو! اے زمین اور جو کچھ اُس پر ہے، دھیان دو! رب قادرِ مطلق تمہارے خلاف گواہی دے، قادرِ مطلق اپنے مُقدّس گھر کی طرف سے گواہی دے۔

3 کیونکہ دیکھو، رب اپنی سکونت گاہ سے نکل رہا ہے تاکہ اُتر کر زمین کی بلندیوں پر چلے۔

4 اُس کے پاؤں تلے پہاڑ پگھل جائیں گے اور وادیاں پھٹ جائیں گی، وہ آگ کے سامنے پگھلنے والے موم یا ڈھلان پر اُنڈیلے گئے پانی کی مانند ہوں گے۔

5 یہ سب کچھ یعقوب کے جرم، اسرائیلی قوم کے گناہوں کے سبب سے ہو رہا ہے۔ کون یعقوب کے جرم کا ذمہ دار ہے؟ سامریہ! کس نے یہوداہ کو بلند جگہوں پر بُت پرستی کرنے کی تحریک دی؟ یروشلم نے!

6 اِس لئے رب فرماتا ہے، ”مَیں سامریہ کو کھلے میدان میں ملبے کا ڈھیر بنا دوں گا، اِتنی خالی جگہ کہ لوگ وہاں انگور کے باغ لگائیں گے۔ مَیں اُس کے پتھر وادی میں پھینک دوں گا، اُسے اِتنے دھڑام سے گرا دوں گا کہ اُس کی بنیادیں ہی نظر آئیں گی۔