میکا 1:6-12 UGV

6 اِس لئے رب فرماتا ہے، ”مَیں سامریہ کو کھلے میدان میں ملبے کا ڈھیر بنا دوں گا، اِتنی خالی جگہ کہ لوگ وہاں انگور کے باغ لگائیں گے۔ مَیں اُس کے پتھر وادی میں پھینک دوں گا، اُسے اِتنے دھڑام سے گرا دوں گا کہ اُس کی بنیادیں ہی نظر آئیں گی۔

7 اُس کے تمام بُت ٹکڑے ٹکڑے ہو جائیں گے، اُس کی عصمت فروشی کا پورا اجر نذرِ آتش ہو جائے گا۔ مَیں اُس کے دیوتاؤں کے تمام مجسموں کو تباہ کر دوں گا۔ کیونکہ سامریہ نے یہ تمام چیزیں اپنی عصمت فروشی سے حاصل کی ہیں، اور اب یہ سب اُس سے چھین لی جائیں گی اور دیگر عصمت فروشوں کو معاوضے کے طور پر دی جائیں گی۔“

8 اِس لئے مَیں آہ و زاری کروں گا، ننگے پاؤں اور برہنہ پھروں گا، گیدڑوں کی طرح واویلا کروں گا، عقابی اُلّو کی طرح آہیں بھروں گا۔

9 کیونکہ سامریہ کا زخم لاعلاج ہے، اور وہ ملکِ یہوداہ میں بھی پھیل گیا ہے، وہ میری قوم کے دروازے یعنی یروشلم تک پہنچ گیا ہے۔

10 فلستی شہر جات میں یہ بات نہ بتاؤ، اُنہیں اپنے آنسو نہ دکھاؤ۔ بیت لعفرہ میں خاک میں لوٹ پوٹ ہو جاؤ۔

11 اے سفیر کے رہنے والو، برہنہ اور شرم سار ہو کر یہاں سے گزر جاؤ۔ ضانان کے باشندے نکلیں گے نہیں۔ بیت ایضل ماتم کرے گا جب تم سے ہر سہارا چھین لیا جائے گا۔

12 ماروت کے بسنے والے اپنے مال کے لئے پیچ و تاب کھا رہے ہیں، کیونکہ رب کی طرف سے آفت نازل ہو کر یروشلم کے دروازے تک پہنچ گئی ہے۔