میکا 4:7-13 UGV

7 مَیں لنگڑوں کو قوم کا بچا ہوا حصہ بنا دوں گا اور جو دُور تک بھٹک گئے تھے اُنہیں طاقت ور اُمّت میں تبدیل کروں گا۔ تب رب اُن کا بادشاہ بن کر ابد تک صیون پہاڑ پر اُن پر حکومت کرے گا۔

8 جہاں تک تیرا تعلق ہے، اے ریوڑ کے بُرج، اے صیون بیٹی کے پہاڑ، تجھے پہلے کی سی سلطنت حاصل ہو گی۔ یروشلم بیٹی کو دوبارہ بادشاہت ملے گی۔“

9 اے یروشلم بیٹی، اِس وقت تُو اِتنے زور سے کیوں چیخ رہی ہے؟ کیا تیرا کوئی بادشاہ نہیں؟ کیا تیرے مشیر سب ختم ہو گئے ہیں کہ تُو دردِ زہ میں مبتلا عورت کی طرح پیچ و تاب کھا رہی ہے؟

10 اے صیون بیٹی، جنم دینے والی عورت کی طرح تڑپتی اور چیختی جا! کیونکہ اب تجھے شہر سے نکل کر کھلے میدان میں رہنا پڑے گا، آخر میں تُو بابل تک پہنچے گی۔ لیکن وہاں رب تجھے بچائے گا، وہاں وہ عوضانہ دے کر تجھے دشمن کے ہاتھ سے چھڑائے گا۔

11 اِس وقت تو متعدد قومیں تیرے خلاف جمع ہو گئی ہیں۔ آپس میں وہ کہہ رہی ہیں، ”آؤ، یروشلم کی بےحرمتی ہو جائے، ہم صیون کی حالت دیکھ کر لطف اندوز ہو جائیں۔“

12 لیکن وہ رب کے خیالات کو نہیں جانتے، اُس کا منصوبہ نہیں سمجھتے۔ اُنہیں معلوم نہیں کہ وہ اُنہیں گندم کے پُولوں کی طرح اکٹھا کر رہا ہے تاکہ اُنہیں گاہ لے۔

13 ”اے صیون بیٹی، اُٹھ کر گاہ لے! کیونکہ مَیں تجھے لوہے کے سینگوں اور پیتل کے کُھروں سے نوازوں گا تاکہ تُو بہت سی قوموں کو چُور چُور کر سکے۔ تب مَیں اُن کا لُوٹا ہوا مال رب کے لئے مخصوص کروں گا، اُن کی دولت پوری دنیا کے مالک کے حوالے کروں گا۔“