27 اچھا ہے کہ انسان جوانی میں اللہ کا جوا اُٹھائے پھرے۔
28 جب جوا اُس کی گردن پر رکھا جائے تو وہ چپکے سے تنہائی میں بیٹھ جائے۔
29 وہ خاک میں اوندھے منہ ہو جائے، شاید ابھی تک اُمید ہو۔
30 وہ مارنے والے کو اپنا گال پیش کرے، چپکے سے ہر طرح کی رُسوائی برداشت کرے۔
31 کیونکہ رب انسان کو ہمیشہ تک رد نہیں کرتا۔
32 اُس کی شفقت اِتنی عظیم ہے کہ گو وہ کبھی انسان کو دُکھ پہنچائے توبھی وہ آخرکار اُس پر دوبارہ رحم کرتا ہے۔
33 کیونکہ وہ انسان کو دبانے اور غم پہنچانے میں خوشی محسوس نہیں کرتا۔