49 میرے آنسو رُک نہیں سکتے بلکہ اُس وقت تک جاری رہیں گے
50 جب تک رب آسمان سے جھانک کر مجھ پر دھیان نہ دے۔
51 اپنے شہر کی عورتوں سے دشمن کا سلوک دیکھ کر میرا دل چھلنی ہو رہا ہے۔
52 جو بلاوجہ میرے دشمن ہیں اُنہوں نے پرندے کی طرح میرا شکار کیا۔
53 اُنہوں نے مجھے جان سے مارنے کے لئے گڑھے میں ڈال کر مجھ پر پتھر پھینک دیئے۔
54 سیلاب مجھ پر آیا، اور میرا سر پانی میں ڈوب گیا۔ مَیں بولا، ”میری زندگی کا دھاگا کٹ گیا ہے۔“
55 اے رب، جب مَیں گڑھے کی گہرائیوں میں تھا تو مَیں نے تیرے نام کو پکارا۔