وسیع 10:1-7 UGV

1 اسرائیل انگور کی پھلتی پھولتی بیل تھا جو کافی پھل لاتی رہی۔ لیکن جتنا اُس کا پھل بڑھتا گیا اُتنا ہی وہ بُتوں کے لئے قربان گاہیں بناتا گیا۔ جتنا اُس کا ملک ترقی کرتا گیا اُتنا ہی وہ دیوتاؤں کے مخصوص ستونوں کو سجاتا گیا۔

2 لوگ دو دلے ہیں، اور اب اُنہیں اُن کے قصور کا اجر بھگتنا پڑے گا۔ رب اُن کی قربان گاہوں کو گرا دے گا، اُن کے ستونوں کو مسمار کرے گا۔

3 جلد ہی وہ کہیں گے، ”ہم اِس لئے بادشاہ سے محروم ہیں کہ ہم نے رب کا خوف نہ مانا۔ لیکن اگر بادشاہ ہوتا بھی تو وہ ہمارے لئے کیا کر سکتا؟“

4 وہ بڑی باتیں کرتے، جھوٹی قَسمیں کھاتے اور خالی عہد باندھتے ہیں۔ اُن کا انصاف اُن زہریلے خود رَو پودوں کی مانند ہے جو بیج کے لئے تیار شدہ زمین سے پھوٹ نکلتے ہیں۔

5 سامریہ کے باشندے پریشان ہیں کہ بیت آون میں بچھڑے کے بُت کے ساتھ کیا کِیا جائے گا۔ اُس کے پرستار اُس پر ماتم کریں گے، اُس کے پجاری اُس کی شان و شوکت یاد کر کے واویلا کریں گے، کیونکہ وہ اُن سے چھن کر پردیس میں لے جایا جائے گا۔

6 ہاں، بچھڑے کو ملکِ اسور میں لے جا کر شہنشاہ کو خراج کے طور پر پیش کیا جائے گا۔ اسرائیل کی رُسوائی ہو جائے گی، وہ اپنے منصوبے کے باعث شرمندہ ہو جائے گا۔

7 سامریہ نیست و نابود، اُس کا بادشاہ پانی پر تیرتی ہوئی ٹہنی کی طرح بےبس ہو گا۔