6 اور جو راہنما سمجھے جاتے تھے اُنہوں نے میری بات میں کوئی اضافہ نہ کیا۔ (اصل میں مجھے کوئی پروا نہیں کہ اُن کا اثر و رسوخ تھا کہ نہیں۔ اللہ تو انسان کی ظاہری حالت کا لحاظ نہیں کرتا۔)
7 بہر حال اُنہوں نے دیکھا کہ اللہ نے مجھے غیریہودیوں کو مسیح کی خوش خبری سنانے کی ذمہ داری دی تھی، بالکل اُسی طرح جس طرح اُس نے پطرس کو یہودیوں کو یہ پیغام سنانے کی ذمہ داری دی تھی۔
8 کیونکہ جو کام اللہ یہودیوں کے رسول پطرس کی خدمت کے وسیلے سے کر رہا تھا وہی کام وہ میرے وسیلے سے بھی کر رہا تھا، جو غیریہودیوں کا رسول ہوں۔
9 یعقوب، پطرس اور یوحنا کو جماعت کے ستون مانا جاتا تھا۔ جب اُنہوں نے جان لیا کہ اللہ نے اِس ناتے سے مجھے خاص فضل دیا ہے تو اُنہوں نے مجھ سے اور برنباس سے دہنا ہاتھ ملا کر اِس کا اظہار کیا کہ وہ ہمارے ساتھ ہیں۔ یوں ہم متفق ہوئے کہ برنباس اور مَیں غیریہودیوں میں خدمت کریں گے اور وہ یہودیوں میں۔
10 اُنہوں نے صرف ایک بات پر زور دیا کہ ہم ضرورت مندوں کو یاد رکھیں، وہی بات جسے مَیں ہمیشہ کرنے کے لئے کوشاں رہا ہوں۔
11 لیکن جب پطرس انطاکیہ شہر آیا تو مَیں نے رُوبرُو اُس کی مخالفت کی، کیونکہ وہ اپنے رویے کے سبب سے مجرم ٹھہرا۔
12 جب وہ آیا تو پہلے وہ غیریہودی ایمان داروں کے ساتھ کھانا کھاتا رہا۔ لیکن پھر یعقوب کے کچھ عزیز آئے۔ اُسی وقت پطرس پیچھے ہٹ کر غیریہودیوں سے الگ ہوا، کیونکہ وہ اُن سے ڈرتا تھا جو غیریہودیوں کا ختنہ کروانے کے حق میں تھے۔