۱۔کرنتھیوں 1:20-26 UGV

20 اب دانش مند شخص کہاں ہے؟ عالِم کہاں ہے؟ اِس جہان کا مناظرے کا ماہر کہاں ہے؟ کیا اللہ نے دنیا کی حکمت و دانائی کو بےوقوفی ثابت نہیں کیا؟

21 کیونکہ اگرچہ دنیا اللہ کی دانائی سے گھری ہوئی ہے توبھی دنیا نے اپنی دانائی کی بدولت اللہ کو نہ پہچانا۔ اِس لئے اللہ کو پسند آیا کہ وہ صلیب کے پیغام کی بےوقوفی کے ذریعے ہی ایمان رکھنے والوں کو نجات دے۔

22 یہودی تقاضا کرتے ہیں کہ الٰہی باتوں کی تصدیق الٰہی نشانوں سے کی جائے جبکہ یونانی دانائی کے وسیلے سے اِن کی تصدیق کے خواہاں ہیں۔

23 اِس کے مقابلے میں ہم مسیحِ مصلوب کی منادی کرتے ہیں۔ یہودی اِس سے ٹھوکر کھا کر ناراض ہو جاتے ہیں جبکہ غیریہودی اِسے بےوقوفی قرار دیتے ہیں۔

24 لیکن جو اللہ کے بُلائے ہوئے ہیں، خواہ وہ یہودی ہوں خواہ یونانی، اُن کے لئے مسیح اللہ کی قدرت اور اللہ کی دانائی ہوتا ہے۔

25 کیونکہ اللہ کی جو بات بےوقوفی لگتی ہے وہ انسان کی دانائی سے زیادہ دانش مند ہے۔ اور اللہ کی جو بات کمزور لگتی ہے وہ انسان کی طاقت سے زیادہ طاقت ور ہے۔

26 بھائیو، اِس پر غور کریں کہ آپ کا کیا حال تھا جب خدا نے آپ کو بُلایا۔ آپ میں سے کم ہیں جو دنیا کے معیار کے مطابق دانا ہیں، کم ہیں جو طاقت ور ہیں، کم ہیں جو عالی خاندان سے ہیں۔