1 اے کوہِ سامریہ کی موٹی تازی گائیو، سنو میری بات! تم غریبوں پر ظلم کرتی اور ضرورت مندوں کو کچل دیتی، تم اپنے شوہروں کو کہتی ہو، ”جا کر مَے لے آؤ، ہم اَور پینا چاہتی ہیں۔“
2 رب نے اپنی قدوسیت کی قَسم کھا کر فرمایا ہے، ”وہ دن آنے والا ہے جب دشمن تمہیں کانٹوں کے ذریعے گھسیٹ کر اپنے ساتھ لے جائے گا۔ جو بچے گا اُسے مچھلی کے کانٹے سے پکڑا جائے گا۔
3 ہر ایک کو فصیل کے رخنوں میں سے سیدھا نکلنا پڑے گا، ہر ایک کو حرمون پہاڑ کی طرف بھگا دیا جائے گا۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔
4 ”چلو، بیت ایل جا کر گناہ کرو، جِلجال جا کر اپنے گناہوں میں اضافہ کرو! صبح کے وقت اپنی قربانیوں کو چڑھاؤ، تیسرے دن آمدنی کا دسواں حصہ پیش کرو۔
5 خمیری روٹی جلا کر اپنی شکرگزاری کا اظہار کرو، بلند آواز سے اُن قربانیوں کا اعلان کرو جو تم اپنی خوشی سے ادا کر رہے ہو۔ کیونکہ ایسی حرکتیں تم اسرائیلیوں کو بہت پسند ہیں۔“ یہ رب قادرِ مطلق کا فرمان ہے۔
6 رب فرماتا ہے، ”مَیں نے کال پڑنے دیا۔ ہر شہر اور آبادی میں روٹی ختم ہوئی۔ توبھی تم میرے پاس واپس نہیں آئے!