6 پھر عزرا اللہ کے گھر کے سامنے سے چلا گیا اور یوحنان بن اِلیاسب کے کمرے میں داخل ہوا۔ وہاں اُس نے پوری رات کچھ کھائے پیئے بغیر گزاری۔ اب تک وہ جلاوطنی سے واپس آئے ہوئے لوگوں کی بےوفائی پر ماتم کر رہا تھا۔
9 تب یہوداہ اور بن یمین کے قبیلوں کے تمام آدمی تین دن کے اندر اندر یروشلم پہنچے۔ نویں مہینے کے بیسویں دن سب لوگ اللہ کے گھر کے صحن میں جمع ہوئے۔ سب معاملے کی سنجیدگی اور موسم کے سبب سے کانپ رہے تھے، کیونکہ بارش ہو رہی تھی۔
10 عزرا امام کھڑے ہو کر کہنے لگا، ”آپ اللہ سے بےوفا ہو گئے ہیں۔ غیریہودی عورتوں سے رشتہ باندھنے سے آپ نے اسرائیل کے قصور میں اضافہ کر دیا ہے۔
11 اب رب اپنے باپ دادا کے خدا کے حضور اپنے گناہوں کا اقرار کر کے اُس کی مرضی پوری کریں۔ پڑوسی قوموں اور اپنی پردیسی بیویوں سے الگ ہو جائیں۔“
12 پوری جماعت نے بلند آواز سے جواب دیا، ”آپ ٹھیک کہتے ہیں! لازم ہے کہ ہم آپ کی ہدایت پر عمل کریں۔
13 لیکن یہ کوئی ایسا معاملہ نہیں ہے جو ایک یا دو دن میں درست کیا جا سکے۔ کیونکہ ہم بہت لوگ ہیں اور ہم سے سنجیدہ گناہ سرزد ہوا ہے۔ نیز، اِس وقت برسات کا موسم ہے، اور ہم زیادہ دیر تک باہر نہیں ٹھہر سکتے۔
14 بہتر ہے کہ ہمارے بزرگ پوری جماعت کی نمائندگی کریں۔ پھر جتنے بھی آدمیوں کی غیریہودی بیویاں ہیں وہ ایک مقررہ دن مقامی بزرگوں اور قاضیوں کو ساتھ لے کر یہاں آئیں اور معاملہ درست کریں۔ اور لازم ہے کہ یہ سلسلہ اُس وقت تک جاری رہے جب تک رب کا غضب ٹھنڈا نہ ہو جائے۔“