1 حبقُّوق نبی کی رویا کا بارِ نبُوّت۔:-
2 اَے خُداوند! مَیں کب تک نالہ کرُوں گا اور تُو نہ سُنے گا؟مَیں تیرے حضُور کب تک چِلاّؤُں گا ظُلم! ظُلم! اور تُونہ بچائے گا؟۔
3 تُو کیوں مُجھے بدکرداری اور کج رفتاری دِکھاتا ہے؟کیونکہ ظُلم اور سِتم میرے سامنے ہیں ۔ فِتنہ و فساد برپا ہوتے رہتے ہیں۔
4 اِس لِئے شرِیعت کمزور ہو گئی اور اِنصاف مُطلق جاری نہیں ہوتا کیونکہ شرِیر صادِقوں کو گھیر لیتے ہیں ۔ پس اِنصاف کا خُون ہو رہا ہے۔
5 قَوموں پر نظر کرو اور دیکھو اور مُتعجِّب ہو کیونکہ مَیں تُمہارے ایّام میں ایک اَیسا کام کرنے کو ہُوں کہ اگر کوئی تُم سے اُس کا بیان کرے تو تُم ہرگِز باور نہ کرو گے۔
6 کیونکہ دیکھو مَیں کسدیوں کو چڑھا لاؤُں گا ۔ وہ تُرشرُو اور تُند مِزاج قَوم ہیں جو وُسعتِ زمِین سے ہو کر گُذرتے ہیں تاکہ اُن بستِیوں پر جو اُن کی نہیں ہیں قبضہ کر لیں۔