15 تُو اپنے گھوڑوں پر سوار ہو کر سمُندر سےہاں بڑے سَیلاب سے پار ہو گیا۔
16 مَیں نے سُنا اور میرا دِل دہل گیا۔اُس شور کے سبب سے میرے ہونٹ ہِلنے لگے ۔میری ہڈِّیاں بوسِیدہ ہوگئِیںاور مَیں کھڑے کھڑے کانپنے لگالیکن مَیں صبر سے اُن کے بُرے دِن کامُنتظِرہُوںجو اِکٹّھے ہو کر ہم پر حملہ کرتے ہیں۔
17 اگرچہ انجِیر کا درخت نہ پُھولےاور تاک میں پَھل نہ لگےاور زَیتُو ن کا حاصِل ضائِع ہوجائےاور کھیتوں میں کُچھ پَیداوار نہ ہواور بھیڑخانہ سے بھیڑیں جاتی رہیںاور طویلوں میں مویشی نہ ہوں
18 تَو بھی مَیں خُداوند سے خُوش رہُوں گااور اپنے نجات بخش خُدا سے خُوش وقتہُوں گا۔
19 خُداوند خُدا میری توانائی ہے۔ وہ میرے پاؤں ہرنی کے سے بنا دیتا ہےاور مُجھے میری اُونچی جگہوں میں چلاتا ہے۔(مِیر مُغنّی کے لِئے میرے تاردار سازوں کے ساتھ)