رُومِیوں 12:2-8 URD

2 اور اِس جہان کے ہم شکل نہ بنو بلکہ عقل نئی ہو جانے سے اپنی صُورت بدلتے جاؤ تاکہ خُدا کی نیک اور پسندِیدہ اور کامِل مرضی تجربہ سے معلُوم کرتے رہو۔

3 مَیں اُس تَوفِیق کی و جہ سے جو مُجھ کو مِلی ہے تُم میں سے ہر ایک سے کہتا ہُوں کہ جَیسا سمجھنا چاہئے اُس سے زِیادہ کوئی اپنے آپ کو نہ سمجھے بلکہ جَیسا خُدا نے ہر ایک کو اندازہ کے مُوافِق اِیمان تقسِیم کِیا ہے اِعتدال کے ساتھ اپنے آپ کو وَیسا ہی سمجھے۔

4 کیونکہ جِس طرح ہمارے ایک بدن میں بُہت سے اعضا ہوتے ہیں اور تمام اعضا کا کام یکساں نہیں۔

5 اُسی طرح ہم بھی جو بُہت سے ہیں مسِیح میں شامِل ہو کر ایک بدن ہیں اور آپس میں ایک دُوسرے کے اعضا۔

6 اور چُونکہ اُس تَوفِیق کے مُوافِق جو ہم کو دی گئی ہمیں طرح طرح کی نِعمتیں مِلِیں اِس لِئے جِس کو نبُوّت مِلی ہو وہ اِیمان کے اندازہ کے مُوافِق نبُوّت کرے۔

7 اگر خِدمت مِلی ہو تو خِدمت میں لگا رہے ۔ اگر کوئی مُعلِّم ہو تو تعلِیم میں مشغُول رہے۔

8 اور اگر ناصِح ہو تو نصِیحت میں ۔ خَیرات بانٹنے والا سخاوت سے بانٹے ۔ پیشوا سرگرمی سے پیشوائی کرے ۔ رَحم کرنے والا خُوشی کے ساتھ رَحم کرے۔