1 پس اب جو مسِیح یِسُو ع میں ہیں اُن پر سزا کا حُکم نہیں۔
2 کیونکہ زِندگی کے رُوح کی شرِیعت نے مسِیح یِسُو ع میں مُجھے گُناہ اور مَوت کی شرِیعت سے آزاد کر دِیا۔
3 اِس لِئے کہ جو کام شرِیعت جِسم کے سبب سے کمزور ہو کر نہ کر سکی وہ خُدا نے کِیا یعنی اُس نے اپنے بیٹے کو گُناہ آلُودہ جِسم کی صُورت میں اور گُناہ کی قُربانی کے لِئے بھیج کر جِسم میں گُناہ کی سزا کا حُکم دِیا۔
4 تاکہ شرِیعت کا تقاضا ہم میں پُورا ہو جو جِسم کے مُطابِق نہیں بلکہ رُوح کے مُطابِق چلتے ہیں۔
5 کیونکہ جو جِسمانی ہیں وہ جِسمانی باتوں کے خیال میں رہتے ہیں لیکن جو رُوحانی ہیں وہ رُوحانی باتوں کے خیال میں رہتے ہیں۔
6 اور جِسمانی نِیّت مَوت ہے مگر رُوحانی نِیّت زِندگی اور اِطمِینان ہے۔
7 اِس لِئے کہ جِسمانی نِیّت خُدا کی دُشمنی ہے کیونکہ نہ تو خُدا کی شرِیعت کے تابِع ہے نہ ہو سکتی ہے۔
8 اور جو جِسمانی ہیں وہ خُدا کو خُوش نہیں کر سکتے۔
9 لیکن تُم جِسمانی نہیں بلکہ رُوحانی ہو بشرطیکہ خُدا کا رُوح تُم میں بسا ہُؤا ہے ۔ مگر جِس میں مسِیح کا رُوح نہیں وہ اُس کا نہیں۔
10 اور اگر مسِیح تُم میں ہے تو بدن تو گُناہ کے سبب سے مُردہ ہے مگر رُوح راست بازی کے سبب سے زِندہ ہے۔
11 اور اگر اُسی کا رُوح تُم میں بسا ہُؤا ہے جِس نے یِسُو ع کو مُردوں میں سے جِلایا تو جِس نے مسِیح یِسُو ع کو مُردوں میں سے جِلایا وہ تُمہارے فانی بَدنوں کو بھی اپنے اُس رُوح کے وسِیلہ سے زِندہ کرے گا جو تُم میں بسا ہُؤا ہے۔
12 پس اَے بھائِیو! ہم قرض دار تو ہیں مگر جِسم کے نہیں کہ جِسم کے مُطابِق زِندگی گُذاریں۔
13 کیونکہ اگر تُم جِسم کے مُطابِق زِندگی گُذارو گے تو ضرُور مَرو گے اور اگر رُوح سے بدن کے کاموں کو نیست و نابُود کرو گے تو جِیتے رہو گے۔
14 اِس لِئے کہ جِتنے خُدا کے رُوح کی ہدایت سے چلتے ہیں وُہی خُدا کے بیٹے ہیں۔
15 کیونکہ تُم کو غُلامی کی رُوح نہیں مِلی جِس سے پِھر ڈر پَیدا ہو بلکہ لے پالک ہونے کی رُوح مِلی جِس سے ہم ابّا یعنی اَے باپ کہہ کر پُکارتے ہیں۔
16 رُوح خُود ہماری رُوح کے ساتھ مِل کر گواہی دیتا ہے کہ ہم خُدا کے فرزند ہیں۔
17 اور اگر فرزند ہیں تو وارِث بھی ہیں یعنی خُدا کے وارِث اور مسِیح کے ہم مِیراث بشرطیکہ ہم اُس کے ساتھ دُکھ اُٹھائیں تاکہ اُس کے ساتھ جلال بھی پائیں۔
18 کیونکہ میری دانِست میں اِس زمانہ کے دُکھ دَرد اِس لائِق نہیں کہ اُس جلال کے مُقابِل ہو سکیں جو ہم پر ظاہِر ہونے والا ہے۔
19 کیونکہ مخلُوقات کمال آرزُو سے خُدا کے بیٹوں کے ظاہِر ہونے کی راہ دیکھتی ہے۔
20 اِس لِئے کہ مخلُوقات بطالت کے اِختیار میں کر دی گئی تھی ۔ نہ اپنی خُوشی سے بلکہ اُس کے باعِث سے جِس نے اُس کو۔
21 اِس اُمّید پر بطالت کے اِختیار میں کر دِیا کہ مخلُوقات بھی فَنا کے قبضہ سے چُھوٹ کر خُداکے فرزندوں کے جلال کی آزادی میں داخِل ہو جائے گی۔
22 کیونکہ ہم کو معلُوم ہے کہ ساری مخلُوقات مِل کر اب تک کراہتی ہے اور دردِ زِہ میں پڑی تڑپتی ہے۔
23 اور نہ فقط وُہی بلکہ ہم بھی جِنہیں رُوح کے پہلے پَھل مِلے ہیں آپ اپنے باطِن میں کراہتے ہیں اور لے پالک ہونے یعنی اپنے بدن کی مُخلصی کی راہ دیکھتے ہیں۔
24 چُنانچہ ہمیں اُمّید کے وسِیلہ سے نجات مِلی مگر جِس چِیز کی اُمّید ہے جب وہ نظر آ جائے تو پِھر اُمّید کَیسی؟ کیونکہ جو چِیز کوئی دیکھ رہاہے اُس کی اُمّید کیا کرے گا؟۔
25 لیکن جِس چِیز کو نہیں دیکھتے اگر ہم اُس کی اُمّید کریں تو صبر سے اُس کی راہ دیکھتے ہیں۔
26 اِسی طرح رُوح بھی ہماری کمزوری میں مدد کرتا ہے کیونکہ جِس طَور سے ہم کو دُعا کرنا چاہئے ہم نہیں جانتے مگر رُوح خُود اَیسی آہیں بھر بھر کر ہماری شِفاعت کرتا ہے جِن کا بیان نہیں ہو سکتا۔
27 اور دِلوں کا پرکھنے والا جانتا ہے کہ رُوح کی کیا نِیّت ہے کیونکہ وہ خُدا کی مرضی کے مُوافِق مُقدّسوں کی شِفاعت کرتا ہے۔
28 اور ہم کو معلُوم ہے کہ سب چِیزیں مِل کر خُدا سے مُحبّت رکھنے والوں کے لِئے بھلائی پَیدا کرتی ہیں یعنی اُن کے لِئے جو خُدا کے اِرادہ کے مُوافِق بُلائے گئے۔
29 کیونکہ جِن کو اُس نے پہلے سے جانا اُن کو پہلے سے مُقرّر بھی کِیا کہ اُس کے بیٹے کے ہم شکل ہوں تاکہ وہ بُہت سے بھائِیوں میں پہلوٹھا ٹھہرے۔
30 اور جِن کو اُس نے پہلے سے مُقرّر کِیا اُن کو بُلایا بھی اور جِن کو بُلایا اُن کو راست باز بھی ٹھہرایا اور جِن کو راست باز ٹھہرایا اُن کوجلال بھی بخشا۔
31 پس ہم اِن باتوں کی بابت کیا کہیں؟ اگر خُدا ہماری طرف ہے تو کَون ہمارا مُخالِف ہے؟۔
32 جِس نے اپنے بیٹے ہی کو دریغ نہ کِیا بلکہ ہم سب کی خاطِر اُسے حوالہ کر دِیا وہ اُس کے ساتھ اَور سب چِیزیں بھی ہمیں کِس طرح نہ بخشے گا؟۔
33 خُدا کے برگُزِیدوں پر کون نالِش کرے گا؟ خُدا وہ ہے جو اُن کوراست باز ٹھہراتا ہے۔
34 کَون ہے جو مُجرِم ٹھہرائے گا؟ مسِیح یِسُو ع وہ ہے جو مَر گیا بلکہ مُردوں میں سے جی بھی اُٹھااور خُدا کی د ہنی طرف ہے اور ہماری شِفاعت بھی کرتا ہے۔
35 کَون ہم کو مسِیح کی مُحبّت سے جُدا کرے گا؟ مُصِیبت یا تنگی یا ظُلم یا کال یا ننگا پَن یا خطرہ یا تلوار؟۔
36 چُنانچہ لِکھا ہے کہہم تیری خاطِر دِن بھر جان سے مارے جاتے ہیں ۔ہم تو ذبح ہونے والی بھیڑوں کے برابر گِنے گئے۔
37 مگر اُن سب حالتوں میں اُس کے وسِیلہ سے جِس نے ہم سے مُحبّت کی ہم کو فتح سے بھی بڑھ کر غَلبہ حاصِل ہوتا ہے۔
38 کیونکہ مُجھ کو یقِین ہے کہ خُدا کی جو مُحبّت ہمارے خُداوند مسِیح یِسُو ع میں ہے اُس سے ہم کو نہ مَوت جُدا کر سکے گی نہ زِندگی۔
39 نہ فرِشتے نہ حُکومتیں ۔ نہ حال کی نہ اِستِقبال کی چِیزیں ۔ نہ قُدرت نہ بُلندی نہ پستی نہ کوئی اَور مخلُوق۔